Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر کے گھبراتے نہ تھے ہجر کے آزاروں میں

میرزا الطاف حسین عالم لکھنوی

گھر کے گھبراتے نہ تھے ہجر کے آزاروں میں

میرزا الطاف حسین عالم لکھنوی

MORE BYمیرزا الطاف حسین عالم لکھنوی

    گھر کے گھبراتے نہ تھے ہجر کے آزاروں میں

    جب کہ طاقت تھی کبھی آپ کے بیماروں میں

    لے کے ہم دل گئے کہتے یہ جفا کاروں میں

    کون لیتا ہے اسے اتنے خریداروں میں

    دی رہائی مجھے صیاد نے اے وائے نصیب

    دخل جب فصل خزاں کا ہوا گلزاروں میں

    میرے مرنے کا ہوا رنج ہر اک قیدی کو

    کہ ہے کہرام بپا تیرے گرفتاروں میں

    دست نازک سے مجھے جام دیا ساقی نے

    آبرو بڑھ گئی اور آج سے مے خواروں میں

    آتش ہجر سے کیا ڈر جو تری مرضی سے

    رات کر دیں گے بسر لوٹ کے انگاروں میں

    پھینک دینا نہ کہیں بھول کے ہنگام سحر

    دل بھی لپٹا ہے انہیں سوکھے ہوئے ہاروں میں

    نالۂ بلبل شیدا نہ جسے پھاند سکے

    یہ بلندی تو نہیں باغ کی دیواروں میں

    نکلا وہ تیر نگہ بھی تو یہ کہہ کر نکلا

    میرا دامن نہ الجھ جائے کہیں خاروں میں

    یوں سنائی گئی ہے اس کو خبر عالمؔ کی

    مر گیا کوئی ترے تازہ گرفتاروں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Intekhab-e-Kuliyat Aalim Lucknowi (Pg. 281)
    • Author : M. R. Publication
    • مطبع : Mirza Mohammad Yousuf (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے