گرانئ شب ہجراں دو چند کیا کرتے
گرانئ شب ہجراں دو چند کیا کرتے
علاج درد ترے دردمند کیا کرتے
وہیں لگی ہے جو نازک مقام تھے دل کے
یہ فرق دست عدو کے گزند کیا کرتے
جگہ جگہ پہ تھے ناصح تو کو بہ کو دلبر
انہیں پسند انہیں ناپسند کیا کرتے
ہمیں نے روک لیا پنجۂ جنوں ورنہ
ہمیں اسیر یہ کوتہ کمند کیا کرتے
جنہیں خبر تھی کہ شرط نواگری کیا ہے
وہ خوش نوا گلۂ قید و بند کیا کرتے
گلوئے عشق کو دار و رسن پہنچ نہ سکے
تو لوٹ آئے ترے سر بلند کیا کرتے
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Pg. 147)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.