گو اس سفر میں تھک کے بدن چور ہو گیا
گو اس سفر میں تھک کے بدن چور ہو گیا
میں اس کی دسترس سے مگر دور ہو گیا
اب اس کا نام لے کے پکاریں اسے کہاں
صحرا بھی اب تو خلق سے معمور ہو گیا
کیوں اس نے ہاتھ کھینچ لیا میرے قتل سے
کیوں مجھ پہ رحم کھا کے وہ مغرور ہو گیا
سب اپنے اپنے گھر میں نظر بند ہو گئے
اب شہر پر سکون ہے مشہور ہو گیا
قسمت نے لا کے اس کو کھڑا کر دیا کہاں
آئینہ دیکھنے پہ وہ مجبور ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.