گورکھ دھندھا ہو جاؤں کیا؟
گورکھ دھندھا ہو جاؤں کیا؟
میں بھی تم سا ہو جاؤں کیا؟
غزلوں کی بستی سونی ہے
پھر آوارہ ہو جاؤں کیا؟
سچ کا گروی چھڑوانا ہے
تھوڑا جھوٹا ہو جاؤں کیا؟
ساون نے آنسو سے پوچھا
میں بھی کھارا ہو جاؤں کیا؟
سب امیدیں ڈوب رہی ہیں
تنکا تنکا ہو جاؤں کیا؟
گھر دفتر کے بٹوارے میں
آدھا آدھا ہو جاؤں کیا؟
منڈی اب بس اٹھنے کو ہے
تھوڑا سستا ہو جاؤں کیا؟
سب کا ہو کر دیکھ چکا ہوں
واپس خود کا ہو جاؤں کیا؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.