Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غبار عشق سے ہستی کو بھرنے والا ہوں میں

ذیشان ساجد

غبار عشق سے ہستی کو بھرنے والا ہوں میں

ذیشان ساجد

MORE BYذیشان ساجد

    غبار عشق سے ہستی کو بھرنے والا ہوں میں

    یہ روشنی تو سر چاک دھرنے والا ہوں میں

    خمیر ذوق تجھے منزلوں پہ لائے گا

    وفور شوق میں جاں سے گزرنے والا ہوں میں

    خراب کرتی رہیں مجھ کو سنگتیں ہی تری

    ہر اک بگاڑ پہ سمجھا سنورنے والا ہوں میں

    کسی کی رائے پہ کب کان دھرنے والا ہوں میں

    یہ عمر اپنی ہی دھن میں بسرنے والا ہوں میں

    خود اپنی ذات سے باہر ہو منقسم تم تو

    خود اپنی ذات کے اندر بکھرنے والا ہوں میں

    کسی طرف سے ترازو ضرور جھکتا ہے سو

    کسی مفاد میں نقصان کرنے والا ہوں میں

    میں اپنے آپ کو سمجھا تو میرا خوف گیا

    کہ لوگ تو یہ سمجھتے تھے ڈرنے والا ہوں میں

    نہ آ سکیں گے ترے خال و خد سر منظر

    نہ کینوس میں کوئی رنگ بھرنے والا ہوں میں

    ہمیں یہ موت جدا کر نہ پائے گی ذیشانؔ

    وہ تتلیوں میں گلوں میں ابھرنے والا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے