غبار جہاں میں چھپے باکمالوں کی صف دیکھتا ہوں
غبار جہاں میں چھپے باکمالوں کی صف دیکھتا ہوں
میں عہد گزشتہ کے آشفتگاں کی طرف دیکھتا ہوں
میں سر کو چھپانے سے پہلے جہاں کا ہدف دیکھتا ہوں
مہکتے ہوئے نیک پھولوں کو خنجر بکف دیکھتا ہوں
ہے اندر تلک ایک نیزہ گلو میں کار وضو میں
تو اس ہاؤ میں میں کہاں پر ہوں کس کی طرف دیکھتا ہوں
زمانے کی گھاتیں کتابوں کی باتوں کو جھٹلا رہی ہیں
میں حیرت کا مارا تماشائی عز و شرف دیکھتا ہوں
پنہ مل نہ پائی خیال خدا میں جمال خودی میں
میں اس بے بسی میں پریشان سوئے نجف دیکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.