گلعذار اور بھی یوں رکھتے ہیں رنگ اور نمک
گلعذار اور بھی یوں رکھتے ہیں رنگ اور نمک
غلام یحییٰ حضورعظیم آبادی
MORE BYغلام یحییٰ حضورعظیم آبادی
گلعذار اور بھی یوں رکھتے ہیں رنگ اور نمک
پر مرے یار کے چہرے کا سا ڈھنگ اور نمک
حسن اس شوخ کا ہے بس کہ ملیح اس کی نگاہ
دل پہ کرتے ہیں مرے کار خدنگ اور نمک
غنچۂ گل میں و بلبل میں ہوئی بے مزگی
دیکھ گلشن میں دہن یار کا تنگ اور نمک
درد ہجراں سے بتنگ آپی ہوں ناصح سے کہو
زخم پر میرے نہ چھڑکے یہ دبنگ اور نمک
سخن وعظ و نصیحت دل پر خوں کو حضورؔ
یوں ہے جیوں شیشۂ مے کے لئے سنگ اور نمک
- Dewan-e-Huzoor (E-Book)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.