گلاب چہرہ پہ شب کا اعجاز بولتا ہے
گلاب چہرہ پہ شب کا اعجاز بولتا ہے
وہ چپ ہے لیکن نظر کا انداز بولتا ہے
میں جیسے خوشبو کی بارشوں میں نہا رہا ہوں
ہوا کے ہونٹوں سے کوئی گلباز بولتا ہے
مجھی میں روشن چراغ نغمہ مگر ابھی تک
مجھے گماں ہے کہ پردۂ ساز بولتا ہے
پکارتی ہے کوئی صدا مجھ کو دشت جاں سے
یہ تو ہے یا میرا وہم آواز بولتا ہے
پرند ہر چند قید تو ہو گیا ہے لیکن
ہر اک بن مو سے جوش پرواز بولتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.