گلاب سرخ سے آراستہ دالان کرنا ہے
گلاب سرخ سے آراستہ دالان کرنا ہے
پھر اک شام وصال آگیں تجھے مہمان کرنا ہے
سوا تیرے ہر اک شے کو ہٹا دینا ہے منظر سے
اور اس کے بعد خود کو بے سر و سامان کرنا ہے
میں اپنا دشت اپنے ساتھ لے کر گھر سے نکلا ہوں
فنا کرنا ہے خود کو اور علی الاعلان کرنا ہے
وفا کے گوشوارے میں مرا پہلا خسارہ تو
ترے ہی نام پر درج آخری نقصان کرنا ہے
میں تیری بارگہہ میں نقد جاں تک نذر کر آیا
تو کیا کچھ اور بھی مجھ کو ادا تاوان کرنا ہے
حسنؔ کو بے وفا کہنے میں دکھ تو ہوگا تجھ کو بھی
مگر یہ کار مشکل تو نے میری جان کرنا ہے
- کتاب : Taawaan (Pg. 109)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.