Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلزار میں رفتار صبا اور ہی کچھ ہے

للن چودھری

گلزار میں رفتار صبا اور ہی کچھ ہے

للن چودھری

MORE BYللن چودھری

    گلزار میں رفتار صبا اور ہی کچھ ہے

    اس شوخ کے چلنے کی ادا اور ہی کچھ ہے

    کرتی ہے خنک دل کی تپش باد سحر بھی

    لیکن ترے دامن کی ہوا اور ہی کچھ ہے

    شاید وہ شباب آنے سے آگاہ ہوا ہے

    پلکیں ہیں جھکیں رنگ حیا اور ہی کچھ ہے

    کس شوخ نے زلفوں کو ہوا میں ہے اڑایا

    یہ توبہ شکن کالی گھٹا اور ہی کچھ ہے

    کہنے کو تو ہر فرد و بشر سب ہیں برابر

    دنیا میں مگر شور بپا اور ہی کچھ ہے

    بیکس کا لہو شعلہ نہ بن جائے سنبھلنا

    پیغام سناتی یہ ہوا اور ہی کچھ ہے

    وہ لاکھ ستم ڈھائیں کبھی اف نہ کروں گا

    آفت مرا دستور وفا اور ہی کچھ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 33)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے