گم کر دیں اک ذرا تجھے خوابوں کے شہر میں
گم کر دیں اک ذرا تجھے خوابوں کے شہر میں
نکتے کچھ ایسے ڈھونڈ کتابوں کے شہر میں
دیوانگی کی ایسی ملے گی کہاں مثال
کانٹے خریدتا ہوں گلابوں کے شہر میں
آئینے بولتے ہیں تو یہ بھی بتائیں گے
کیا بے حجاب ہوں میں حجابوں کے شہر میں
ناکامیوں کی آگ میں تپتی ہیں خواہشیں
جلتی ہے میری روح عذابوں کے شہر میں
اس عہد نا شناس میں اخلاص کی طلب
گوہر کی جستجو ہے حبابوں کے شہر میں
ہر منظر حسیں پہ ہے اک چادر غبار
کیا میں بھٹک رہا ہوں سرابوں کے شہر میں
انورؔ ہمیں تو آج بھی فکر و نگاہ کے
بوسیدہ گھر ملے ہیں نصابوں کے شہر میں
- کتاب : Roshni Ke Phool (Pg. 29)
- Author : Anwar Minai
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Urdu Bazar Jamia Nagar, Delhi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.