گماں کے تن پہ یقیں کا لباس رہنے دو
گماں کے تن پہ یقیں کا لباس رہنے دو
کہ میرے ہاتھ میں خالی گلاس رہنے دو
زمانہ گزرا ہے خوشیوں کا ساتھ چھوڑے ہوئے
مرے مزاج کو اب غم شناس رہنے دو
عمل کی رت میں پنپتی ہیں ٹہنیاں حق کی
ملاؤ سچ سے نگاہیں قیاس رہنے دو
وہ خواب کو بھی حقیقت سمجھ کے جیتے ہیں
اسی میں خوش ہیں تو یہ التباس رہنے دو
ملا کے ہاتھ شیاطیں سے دیکھتے ہو مجھے
انانیت کو تم اپنے ہی پاس رہنے دو
مجھے نہ کھینچو خوشی کے حصار میں اے اطیبؔ
اداس رہنا ہے مجھ کو اداس رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.