گمان توڑ چکا میں مگر نہیں کوئی ہے
گمان توڑ چکا میں مگر نہیں کوئی ہے
سرائے فکر میں بیٹھا ہوا کہیں کوئی ہے
مرے خیال کو دیتا ہے نو بہ نو چہرے
ہے آس پاس کوئی لمس مرمریں کوئی ہے
مرا یقین کہ دنیا میں ہوں اکیلا میں
صدائے دل مجھے کہتی ہے غم نشیں کوئی ہے
تری تباہی میں شامل نہیں ہے غیر کوئی
اسے تلاش تو کر مار آستیں کوئی ہے
نگاہ سے نہیں جاتا کوئی خیال نما
حواس و ہوش و خرد کے بہت قریں کوئی ہے
مرا تمہارا تعلق بگڑ کے بن گیا ہے
مرے تمہارے خیالات کا امیں کوئی ہے
ورائے ذہن و زماں کس نے کائنات بنی
تو کیسے کہتا ہے کوئی نہیں نہیں کوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.