گونگا ہے عشق پھر بھی یہ قول و قرار دیکھ
گونگا ہے عشق پھر بھی یہ قول و قرار دیکھ
آنکھوں میں چل رہے ہیں وہ ارجنٹ تار دیکھ
حاکم کا رخ نہ دیکھ سوئے پیشکار دیکھ
پہلے تو اپنی جیب مگر بار بار دیکھ
مرنے سے دگنی چوگنی پیدائشیں ہیں آج
ہندوستاں پہ رحمت پروردگار دیکھ
اے حسن کیا ہوئیں وہ تری پردہ داریاں
سڑکوں پہ آ گیا ہے ترا اشتہار دیکھ
لے کر وہ آئے برق تجلی تو کیا ہوا
چشمہ لگا کے دھوپ کا بے اختیار دیکھ
مشکل میں ہے طبیب کہ ہے عشق لا علاج
اور حسن کہہ رہا ہے کہ میرا بخار دیکھ
یا داخلے کا دے انہیں یا موت کا ٹکٹ
کیو میں کھڑے ہیں کتنے ہی امیدوار دیکھ
تو جس کو منہ لگائے مجھے اس کی قدر ہے
میں پی رہا ہوں یہ ترا جھوٹا سگار دیکھ
روشنؔ شراب خانے سے تو روٹھ کر نہ جا
ساقی پکارتا ہے تجھے بار بار دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.