Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزر چکے ہیں بدن سے آگے نجات کا خواب ہم ہوئے ہیں

ریاض لطیف

گزر چکے ہیں بدن سے آگے نجات کا خواب ہم ہوئے ہیں

ریاض لطیف

MORE BYریاض لطیف

    گزر چکے ہیں بدن سے آگے نجات کا خواب ہم ہوئے ہیں

    محیط سانسوں کے پار جا کر بہت ہی نایاب ہم ہوئے ہیں

    کسی نے ہم کو عطا نہیں کی ہماری گردش ہے اپنی گردش

    خود اپنی مرضی سے اس جہاں کی رگوں میں گرداب ہم ہوئے ہیں

    عجیب کھوئے ہوئے جہانوں کی گونج ہے اپنے گنبدوں میں

    نہ جانے کس کی سماعتوں کے مزار کا باب ہم ہوئے ہیں

    جو ہم میں مسمار ہو چکا ہے اسی سے تعمیر ہے ہماری

    عدم کے پتھر تراش کر ہی ابد کی محراب ہم ہوئے ہیں

    تمام سطحیں الٹ رہی ہیں حیات کی موت کی خدا کی

    جو تیرے دل سے ابھر کے آتے ہیں ایسے سیلاب ہم ہوئے ہیں

    ریاضؔ ڈر ہے کہیں نہ آنکھوں کی کشتیوں میں چھپے سمندر

    جمود ٹوٹا ہے ساری موجوں کا ایسے بے تاب ہم ہوئے ہیں

    RECITATIONS

    ریاض لطیف

    ریاض لطیف,

    ریاض لطیف

    گزر چکے ہیں بدن سے آگے نجات کا خواب ہم ہوئے ہیں ریاض لطیف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے