Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزر رہا ہے وہ لمحہ تو یاد آیا ہے

شارق کیفی

گزر رہا ہے وہ لمحہ تو یاد آیا ہے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    گزر رہا ہے وہ لمحہ تو یاد آیا ہے

    اس ایک پل سے کبھی کتنا خوف کھایا ہے

    اسی نگاہ نے آنکھوں کو کر دیا پتھر

    اسی نگاہ میں سب کچھ نظر بھی آیا ہے

    یہ طنز یوں بھی ہے اک امتحان میرے لیے

    ترے لبوں سے کوئی اور مسکرایا ہے

    بہے رقیب کے آنسو بھی میرے گالوں پر

    یہ سانحہ بھی محبت میں پیش آیا ہے

    یہ کوئی اور ہے تیری طرف سرکتا ہوا

    اندھیرا ہوتے ہی جو مجھ میں آ سمایا ہے

    ہمارے عشق سے مرعوب اس قدر بھی نہ ہو

    یہ خوں تو ایک اداکار نے بہایا ہے

    یہاں تو ریت ہے پتھر ہیں اور کچھ بھی نہیں

    وہ کیا دکھانے مجھے اتنی دور لایا ہے

    بہت سے بوجھ ہیں دل پر یہ کوئی ایسا نہیں

    یہ دکھ کسی نے ہمارے لئے اٹھایا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Yahan Tak Roshni Aati Kahan Thi (Pg. 106)
    • Author : Shariq Kaifi
    • مطبع : Educational Publishing House (2008)
    • اشاعت : 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے