گزرے ہوئے موسم کو ذرا یاد کریں کیا
گزرے ہوئے موسم کو ذرا یاد کریں کیا
پھر سے دل برباد کو برباد کریں کیا
پر نوچ کے صیاد نے پوچھا ہے یہ مجھ سے
اے جان بہاراں تجھے آزاد کریں کیا
خود ہم ہی نہ تھے حاشیہ بردار تو یارو
فرعون یا ہامان یا شداد کریں کیا
شہروں سے تو اکتا گئی آوارہ مزاجی
اب جا کے خرابوں ہی کو آباد کریں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.