گزرے نہیں اور گزر گئے ہم
گزرے نہیں اور گزر گئے ہم
اس بھیڑ کا کام کر گئے ہم
یہ صحن گواہ ہے ہمارا
اس گھر میں بھی در بہ در گئے ہم
دریافت کو زخم کی چلے تھے
تاریخ کی دھار پر گئے ہم
اس بات پہ اب الجھ رہے ہیں
باقی تھے تو پھر کدھر گئے ہم
تصویر سے باہر آئے کچھ دیر
گھر بھر کو اداس کر گئے ہم
ورنہ یہ زمین مٹ چلی تھی
بر وقت ادھر ادھر گئے ہم
خالی تھے اور اس قدر تھے خالی
بس ایک نگہ سے بھر گئے ہم
تھے کون و مکاں مکاں سے باہر
باہر کسی شور پر گئے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.