حادثوں سے بے خبر تھے لوگ دھرتی پر تمام
حادثوں سے بے خبر تھے لوگ دھرتی پر تمام
آسماں کی نیلگوں آنکھوں میں تھے منظر تمام
رفتہ رفتہ رسم سنگ باری جہاں سے اٹھ گئی
دھیرے دھیرے ہو گئے بستی کے سب پتھر تمام
تشنہ لب دھرتی پہ جب بہتا ہے پیاسوں کا لہو
مدتوں مقتل میں سر خم رہتے ہیں خنجر تمام
زندگی بکھری ہوئی ہے اس طرح فٹ پاتھ پر
بستیاں آباد ہیں اور لوگ ہیں بے گھر تمام
شاہراہیں دفعتاً شعلے اگلنے لگ گئیں
گھر کی جانب چل پڑا ہے شہر گھبرا کر تمام
صبح کے سارے اجالے راستوں میں کھو گئے
شب کے اندھیاروں میں گم ہیں شام کے منظر تمام
اب کہاں وہ لوگ وہ رونق وہ نغمے وہ فضا
شہر کی گلیاں ہیں سونی سونے بام و در تمام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.