aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا

قتیل شفائی

حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا

    ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا

    گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا

    لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا

    سمجھو وہاں پھل دار شجر کوئی نہیں ہے

    وہ صحن کہ جس میں کوئی پتھر نہیں گرتا

    اتنا تو ہوا فائدہ بارش کی کمی کا

    اس شہر میں اب کوئی پھسل کر نہیں گرتا

    انعام کے لالچ میں لکھے مدح کسی کی

    اتنا تو کبھی کوئی سخن ور نہیں گرتا

    حیراں ہے کئی روز سے ٹھہرا ہوا پانی

    تالاب میں اب کیوں کوئی کنکر نہیں گرتا

    اس بندۂ خوددار پہ نبیوں کا ہے سایہ

    جو بھوک میں بھی لقمۂ تر پر نہیں گرتا

    کرنا ہے جو سر معرکۂ زیست تو سن لے

    بے بازوئے حیدر در خیبر نہیں گرتا

    قائم ہے قتیلؔ اب یہ مرے سر کے ستوں پر

    بھونچال بھی آئے تو مرا گھر نہیں گرتا

    مأخذ:

    Rang, Khushboo, Raushni (Pg. page-50,ebook-52)

    • مصنف: قتیل شفائی
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: ڈائرکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے