حالات کی تلخی سے ہیں جھنجھلائے ہوئے لوگ
حالات کی تلخی سے ہیں جھنجھلائے ہوئے لوگ
مفلس کی طرح جھولیاں پھیلائے ہوئے لوگ
اپنوں نے ہی سینے سے لگایا نہیں جن کو
اب جائیں کدھر عشق میں ٹھکرائے ہوئے لوگ
یہ اون کی ڈوری نہیں لمحوں میں جو کھل جائے
سلجھیں گے بڑی دیر سے الجھائے ہوئے لوگ
آرام سے سوتے ہیں شکم سیر پرندے
اور جاگتے رہتے ہیں یہ گھبرائے ہوئے لوگ
راز اپنے کسی شخص پہ وا کر نہیں سکتے
ہم جرم محبت کی سزا پائے ہوئے لوگ
یہ دھوپ تو پھولوں کو بھی کھلنے نہیں دیتی
رہتے ہیں مرے دیس میں مرجھائے ہوئے لوگ
یہ زندگی ہے جاگتی آنکھوں کا کوئی خواب
تمثیلہؔ سمجھتے نہیں اکتائے ہوئے لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.