Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حالات کی تلخی سے ہیں جھنجھلائے ہوئے لوگ

تمثیلہ لطیف

حالات کی تلخی سے ہیں جھنجھلائے ہوئے لوگ

تمثیلہ لطیف

MORE BYتمثیلہ لطیف

    حالات کی تلخی سے ہیں جھنجھلائے ہوئے لوگ

    مفلس کی طرح جھولیاں پھیلائے ہوئے لوگ

    اپنوں نے ہی سینے سے لگایا نہیں جن کو

    اب جائیں کدھر عشق میں ٹھکرائے ہوئے لوگ

    یہ اون کی ڈوری نہیں لمحوں میں جو کھل جائے

    سلجھیں گے بڑی دیر سے الجھائے ہوئے لوگ

    آرام سے سوتے ہیں شکم سیر پرندے

    اور جاگتے رہتے ہیں یہ گھبرائے ہوئے لوگ

    راز اپنے کسی شخص پہ وا کر نہیں سکتے

    ہم جرم محبت کی سزا پائے ہوئے لوگ

    یہ دھوپ تو پھولوں کو بھی کھلنے نہیں دیتی

    رہتے ہیں مرے دیس میں مرجھائے ہوئے لوگ

    یہ زندگی ہے جاگتی آنکھوں کا کوئی خواب

    تمثیلہؔ سمجھتے نہیں اکتائے ہوئے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے