حالت دل وہی رہی مقصد دل کو پا کے بھی
حالت دل وہی رہی مقصد دل کو پا کے بھی
ہم تو سکوں نہ پا سکے ان کے قریب جا کے بھی
اذن نظارہ تو دیا جرأت دید چھین لی
وہ کبھی سامنے نہ آئے رخ سے حجاب اٹھا کے بھی
دل ہے نہ ذوق آرزو کوئی طلب نہ جستجو
اب وہ کریں گے کیا مجھے صاحب دل بنا کے بھی
پاس رضائے دوست کو اہل وفا سے پوچھئے
کچھ نہ زباں سے کہہ سکے ان کا اشارہ پا کے بھی
کھل گیا راز حال دل جب وہ حریم ناز میں
ہم سے نظر چرائیے سب سے نظر ملا کے بھی
یوں بھی اک امتحاں سہی جذب درون عشق کا
کچھ دنوں دیکھ لیجئے دل سے ہمیں بھلا کے بھی
کم ہوئی کیا فسردگی کیفؔ الم نصیب کی
آپ نے دیکھ تو لیا بارہا مسکرا کے بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.