حالت حال میں آداب نہیں بھولتا میں
حالت حال میں آداب نہیں بھولتا میں
خود کو بھولوں بھی تو احباب نہیں بھولتا میں
میں ابھی عشق نہیں حالت ایمان میں ہوں
جنگ کرتے ہوئے اسباب نہیں بھولتا میں
جذب کرتی ہوئی خلقت سے محبت ہے مجھے
چاند کو چھوڑیئے تالاب نہیں بھولتا میں
اے مجھے خواب دکھاتے ہوئے لوگو سن لو
میرا دکھ یہ ہے کوئی خواب نہیں بھولتا میں
پارسائی نہیں تنہائی میسر تھی وہاں
سو ترے منبر و محراب نہیں بھولتا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.