حالت حرف کس نے جانی ہے
یہ جہاں خوگر معانی ہے
کیا لگے قیمت قبائے سخن
یہ نئی ہو کے بھی پرانی ہے
ایک دنیا تھی، جس کے ملبے سے
ایک دنیا مجھے بنانی ہے
راہ میں ہے بدن کی اک دیوار
جو مجھے ناخنوں سے ڈھانی ہے
یہ جہاں رقص میں نہیں یوں ہی
سب مرے خون کی روانی ہے
اور کچھ دن ہے یہ فریب وصال
اور کچھ دن یہ خوش گمانی ہے
سرخ ہو اے مری قمیض سفید
اپنی قیمت مجھے بڑھانی ہے
ہاں طبیعت تو ٹھیک ہے میری
اک ذرا رنج رائگانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.