ہاں کاہش فضول کا حاصل بھی کچھ نہیں
ہاں کاہش فضول کا حاصل بھی کچھ نہیں
لیکن حیات بے خلش دل بھی کچھ نہیں
اب سوچ لو قدم ہیں زیاں گاہ شوق میں
کہنا نہ پھر کہ جذبۂ کامل بھی کچھ نہیں
گہرا سکوت چاپ کی آواز بازگشت
رہ میں بھی کچھ نہ تھا سر منزل بھی کچھ نہیں
جز حرص منفعت تہ دریا بھی کچھ نہ تھا
جز وہم عافیت لب ساحل بھی کچھ نہیں
سب جذب آرزو کی تمازت کا کھیل ہے
دل سرد ہو تو گرمئ محفل بھی کچھ نہیں
بدلے تو اک نمونۂ اعراض و احتراز
یوں اس نگہ کی راہ میں حائل بھی کچھ نہیں
گوہرؔ خلا میں گھورتے پھرتے ہو اب کہو
کیا سچ ہے بھولنا اسے مشکل بھی کچھ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.