Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہار بنا ان پارۂ دل کا مانگ نہ گجرا پھولوں کا

شاہ نصیر

ہار بنا ان پارۂ دل کا مانگ نہ گجرا پھولوں کا

شاہ نصیر

MORE BYشاہ نصیر

    ہار بنا ان پارۂ دل کا مانگ نہ گجرا پھولوں کا

    اور کہاں سے عاشق مفلس لائے یہ گہنہ پھولوں کا

    دیکھے ہے وہ صحن چمن میں جا کے تماشا پھولوں کا

    داغوں سے بن جائے یہ سینہ کاش کہ تختہ پھولوں کا

    کاش دل صد چاک یہ بن کر بیچنے والا پھولوں کا

    کوئے بتاں میں جا کے پکارے لو کوئی گجرا پھولوں کا

    حرف نہیں ہے دیدۂ تر ٹکڑوں سے جگر کے لائق پر

    سیل اشک کو دریا سمجھو اس کو نواڑا پھولوں کا

    صبح نہیں بے وجہ جلائے لالے نے گلشن میں چراغ

    دیکھ رخ گلنار صنم نکلا ہے وہ لالہ پھولوں کا

    مجھ کو نہ لے چل باد بہاری رنگ چمن ہے وحشت خیز

    جیب سے لے کر دامن تک سو ٹکڑے کرتا پھولوں کا

    تو نے لٹایا انگاروں پر صبح تلک اے وعدہ خلاف

    تیری خاطر ہم نے کیا تھا شب کو بچھونا پھولوں کا

    سلک سرشک سرخ زمیں تک تجھ کو دکھاوے مژگاں سے

    پھلجھڑی ایسی چھوڑ کوئی ہوں میں بھی لچھا پھولوں کا

    کان سے تیرے جھک جھک کر یہ لیتا ہے بوسے عارض کے

    یا تو ہمارے ٹکڑے کر یا توڑ یہ بالا پھولوں کا

    دھوپ میں اس کا ہائے قفس صیاد ستم ایجاد رکھے

    رہتا تھا جس مرغ چمن کے سر پر سایا پھولوں کا

    جھل کھائے اغیار نہ کیوں کر کل چلون سے ہات نکال

    مارا تھا اس پردہ نشیں نے مجھ کو پنکھا پھولوں کا

    عشق میں تیرے گل کھا کر جاں اپنی دی ہے نصیرؔ نے آہ

    اس کے سر مرقد پر گل رو لا کوئی دونا پھولوں کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے