حاشیے پر کچھ حقیقت کچھ فسانہ خواب کا
حاشیے پر کچھ حقیقت کچھ فسانہ خواب کا
اک ادھورا سا ہے خاکہ زندگی کے باب کا
رنگ سب دھندلا گئے ہیں سب لکیریں مٹ گئیں
عکس ہے بے پیرہن اس پیکر نایاب کا
ذرہ ذرہ دشت کا مانگے ہے اب بھی خوں بہا
منہ چھپائے رو رہا ہے قطرہ قطرہ آب کا
سانپ بن کر ڈس رہی ہیں سب تمنائیں یہاں
کارواں آ کر کہاں ٹھہرا دل بے تاب کا
کوہ تنہائی کا شاہدؔ ذرہ ذرہ ٹوٹنا
پارہ پارہ ہو گیا ہے اب جگر سیماب کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.