Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ ہاتھوں میں لیے دنیا گھماتی ہوئی نظم

شعیب کیانی

ہاتھ ہاتھوں میں لیے دنیا گھماتی ہوئی نظم

شعیب کیانی

MORE BYشعیب کیانی

    ہاتھ ہاتھوں میں لیے دنیا گھماتی ہوئی نظم

    ہاتھ آئی ہے فلک پار دکھاتی ہوئی نظم

    گھر میں بیٹھا ہوا رہ جائے گا بہرا شاعر

    آگے بڑھ جائے گی آواز لگاتی ہوئی نظم

    چھوڑ دیتا ہوں سبھی کام وہیں ایک طرف

    دیکھ لیتا ہوں جہاں دور سے آتی ہوئی نظم

    شعر بیٹھا ہے وہاں صبح سے اوزار لیے

    رات جس چوک میں تھی جسم لٹاتی ہوئی نظم

    ایک شاعر کی محبت بھی ہے وہ شاعرہ بھی

    یوں سمجھ لیجیے اک نظم سناتی ہوئی نظم

    تو نے دیکھے ہیں کبھی وجد میں آئے ہوئے لفظ

    تو نے دیکھی ہے کبھی عرش ہلاتی ہوئی نظم

    تیل کے حوض سے نکلے ہیں سبھی لوگ وہاں

    میں نے رکھنی ہے جہاں آگ لگاتی ہوئی نظم

    گاڑیاں دوڑ پڑیں سبز ہوا جوں سگنل

    رہ گئی پیچھے کہیں آنکھ ملاتی ہوئی نظم

    شاعرو کوئی سوالات اٹھاتا ہوا شعر

    شاعرو کوئی سر دار بلاتی ہوئی نظم

    خود سے ڈرتا ہوا سہما ہوا روتا ہوا میں

    چپ کراتی ہوئی سینے سے لگاتی ہوئی نظم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے