ہاتھ میں ہے اک پرانی ڈائری
کھولنے بیٹھا ہوں گرہیں یاد کی
اس سے وعدہ ہے ملیں گے شام کو
شام کتنی دیر کے بعد آئے گی
ہم نے سوچا تھا چلیں گے سیر کو
راستوں نے پھر سفیدی اوڑھ لی
گرم کمروں سے نکلتا کون ہے
محفلیں اجڑی ہوئی ہیں شہر کی
چبھ رہی ہے میری آنکھوں میں بہت
چار سو پھیلی ہوئی بے منظری
پیار کی خوشبو سے خالی نسبتیں
رابطے سب دل کے رنگوں سے تہی
اک تعلق بنتے بنتے رہ گیا
کھلتے کھلتے اک کلی مرجھا گئی
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 293)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.