ہاتھ سے ہاتھ ملا دل سے طبیعت نہ ملی
ہاتھ سے ہاتھ ملا دل سے طبیعت نہ ملی
آپ کے ساتھ مری ایک بھی عادت نہ ملی
زندگی وقف اسی کے لیے کر دی ناداں
ایک لمحہ جسے تیرے لئے فرصت نہ ملی
عیش و آرام سے کیوں کر ہمیں ملتی تسکین
جب ہمیں غم سے خوشی رنج سے راحت نہ ملی
اس کو انسان تو کہتے ہوئے شرم آتی ہے
تیری درگہ سے جسے رتی بھی غیرت نہ ملی
جوں ہی میدان میں ہم تان کے سینہ نکلے
کوئی آفت کوئی دکھ کوئی مصیبت نہ ملی
لطف آتا ہے ہمیں ظلم سے ٹکر لے کر
حشر برپا نہ ہوا ہائے قیامت نہ ملی
کون گھاٹے میں رہا فیصلہ دنیا دے گی
جس کو دولت نہ ملی یا جسے عزت نہ ملی
لاکھ بہتوں کی لگی کچھ کی لگی دس دس لاکھ
شادؔ کو پوری کسی شعر کی قیمت نہ ملی
- کتاب : R oodad-e-Watan (Pg. 215)
- Author : Shaad Bilgavi
- مطبع : Shaad Publications (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.