ہاتھوں کو کشکول بنائے بیٹھے ہیں
بھوکے بچے غول بنائے بیٹھے ہیں
آپ حسیں پیالے سے دھوکہ مت کھانا
وہ زہریلا گھول بنائے بیٹھے ہیں
وہ شعلوں کی بارش کرنے والا ہے
ہم کاغذ کے خول بنائے بیٹھے ہیں
اس کی کوشش بکنے پر مجبور ہوں ہم
ہم خود کو انمول بنائے بیٹھے ہیں
دشمن آخر دستاروں تک آ پہنچا
ہم رشتوں میں جھول بنائے بیٹھے ہیں
- کتاب : Loban (Pg. 4)
- Author : Nadeem Farrukh
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.