ہاتھوں میں لئے دل کے نذرانے نظر آئے
ہاتھوں میں لئے دل کے نذرانے نظر آئے
یوں بھی تری راہوں میں دیوانے نظر آئے
فرزانوں کی بستی میں دیوانے نہیں دیکھے
دیوانوں کی بستی میں فرزانے نظر آئے
اب تک تری دنیا کا اقبال تھا رکھوالا
آگے تری دنیا میں کیا جانے نظر آئے
کلیوں کے چٹکتے ہی یہ کیسی فضا بدلی
دامن میں گلستاں کے ویرانے نظر آئے
ماضی کے دھندلکوں میں میں کھو سا گیا اکثر
ایسے بھی رسالوں میں افسانے نظر آئے
گزرے نہ جلیلؔ ایسے حالات سے دشمن بھی
جانے ہوئے ساتھی بھی انجانے نظر آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.