ہے بہت اندھیار اب سورج نکلنا چاہیے
ہے بہت اندھیار اب سورج نکلنا چاہیے
جس طرح سے بھی ہو یہ موسم بدلنا چاہیے
روز جو چہرے بدلتے ہیں لباسوں کی طرح
اب جنازہ زور سے ان کا نکلنا چاہیے
اب بھی کچھ لوگو نے بیچی ہے نہ اپنی آتما
یہ پتن کا سلسلہ کچھ اور چلنا چاہیے
پھول بن کر جو جیا ہے وہ یہاں مسلا گیا
زیست کو فولاد کے سانچے میں ڈھلنا چاہیے
چھینتا ہو جب تمہارا حق کوئی اوس وقت تو
آنکھ سے آنسو نہیں شعلہ نکلنا چاہیے
دل جواں سپنے جواں موسم جواں شب بھی جواں
تجھ کو مجھ سے اس سمے سونے میں ملنا چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.