Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے بے خود وصل میں دل ہجر میں مضطر سوا ہوگا

رشید لکھنوی

ہے بے خود وصل میں دل ہجر میں مضطر سوا ہوگا

رشید لکھنوی

MORE BYرشید لکھنوی

    ہے بے خود وصل میں دل ہجر میں مضطر سوا ہوگا

    خوشی جس گھر کی ایسی ہے وہاں کا رنج کیا ہوگا

    ابھی تو یار سے کہنے کی دل میں باتیں ہیں لاکھوں

    نہ کچھ یاد آئے گا اس وقت جس دم سامنا ہوگا

    مرے مدفن کی مٹی کا وہ کھچوائیں گے عطر اکثر

    اگر بوئے وفا کا ان کے دل میں کچھ مزا ہوگا

    وہ گیسو بڑھتے جاتے ہیں بلائیں ہوتی ہیں نازل

    قدم تک آ گئے جب حشر عالم میں بپا ہوگا

    غضب کرتے ہو میرے دل کو ابرو سے چھڑاتے ہو

    بھلا سمجھو تو کیوں کر گوشت ناخن سے جدا ہوگا

    عدم میں میرا کیا کیا دم رکے گا ایک مدت تک

    نئی بستی نئی پوشاک ہوگی گھر نیا ہوگا

    اتارا خون کے دریا سے ہوگا سرفروشوں کا

    بنے گی تیغ کشتی اور قاتل ناخدا ہوگا

    بیاں تھا روز اول یہ مرے دل کی اداسی کا

    بڑی اس گھر کی آبادی یہ ہے ماتم سرا ہوگا

    خبر لے باغباں ہے کس غضب کا حبس گلشن میں

    ہوا ہے بند اسیران قفس کا دم رکا ہوگا

    مرے سینے سے دل کے ٹوٹنے کی کیوں صدا آئی

    مگر یاں ہاتھ سے ساقی کے شیشہ گر پڑا ہوگا

    ستم گر آئے گا اکثر خبر لینے کو زنداں میں

    ہمیں وہ بیڑیاں پہنا کے پابند وفا ہوگا

    رقیبوں کی امیدوں کو جگہ دیتے ہیں دل میں ہم

    کہ ان میں سے کوئی آخر ہمارا مدعا ہوگا

    نہیں ہے جس میں تیرا عشق وہ دل ہے تباہی میں

    وہ کشتی ڈوب جائے گی نہ جس میں ناخدا ہوگا

    رشیدؔ الفت سے جب واقف نہ تھے اکثر یہ کہتے تھے

    نہ دل سے ہم جدا ہوں گے نہ ہم سے دل جدا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : Gulistan-e-Rasheed (Pg. 3)
    • Author : Piyare Sahab Rasheed
    • اشاعت : 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے