ہے اختیار میں تیرے نہ میرے بس میں ہے
ہے اختیار میں تیرے نہ میرے بس میں ہے
وہ ایک لمحہ جو اوروں کی دسترس میں ہے
وہ منہ سے کچھ نہیں کہتا کہ پیش و پس میں ہے
بدن کا کرب تو ظاہر نفس نفس میں ہے
اگرچہ شور بہت کوچۂ ہوس میں ہے
وہ کیا کرے کہ جو چالیسویں برس میں ہے
کرے گا کون اسے سازش بدن میں شریک
جو شخص قید ابھی روح کے قفس میں ہے
اٹھو کہ پھر ہمیں اذن سفر ملے نہ ملے
ابھی تو لطف صدا نالۂ جرس میں ہے
اسے پسند کہ وہ ٹوٹ کر گرا ورنہ
شجر میں کیا نہیں ہوتا جو خار و خس میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.