Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے عشق تو پھر اثر بھی ہوگا

سید محمد عبد الغفور شہباز

ہے عشق تو پھر اثر بھی ہوگا

سید محمد عبد الغفور شہباز

MORE BYسید محمد عبد الغفور شہباز

    ہے عشق تو پھر اثر بھی ہوگا

    جتنا ہے ادھر ادھر بھی ہوگا

    مانا یہ کہ دل ہے اس کا پتھر

    پتھر میں نہاں شرر بھی ہوگا

    ہنسنے دے اسے لحد پہ میری

    اک دن وہی نوحہ گر بھی ہوگا

    نالہ مرا گر کوئی شجر ہے

    اک روز یہ بارور بھی ہوگا

    ناداں نہ سمجھ جہان کو گھر

    اس گھر سے کبھی سفر بھی ہوگا

    مٹی کا ہی گھر نہ ہوگا برباد

    مٹی ترے تن کا گھر بھی ہوگا

    زلفوں سے جو اس کی چھائے گی رات

    چہرے سے عیاں قمر بھی ہوگا

    گالی سے نہ ڈر جو دیں وہ بوسہ

    ہے نفع جہاں ضرر بھی ہوگا

    رکھتا ہے جو پاؤں رکھ سمجھ کر

    اس راہ میں نذر سر بھی ہوگا

    اس بزم کی آرزو ہے بے کار

    ہم سوں کا وہاں گزر بھی ہوگا

    شہبازؔ میں عیب ہی نہیں کل

    ایک آدھ کوئی ہنر بھی ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے