Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے جو اک معرکہ فیصل نہیں ہونے دیتا

ایم۔ قمرالدین

ہے جو اک معرکہ فیصل نہیں ہونے دیتا

ایم۔ قمرالدین

MORE BYایم۔ قمرالدین

    ہے جو اک معرکہ فیصل نہیں ہونے دیتا

    جن وہ ہو کے مجھے بوتل نہیں ہونے دیتا

    قتل اک روز ہی کرتا ہوں اسی گوشے میں

    اور ثابت اسے مقتل نہیں ہونے دیتا

    ضد ہے اس کی کہ ہر اک شاخ ہو پھر سبز ہی سبز

    گرچہ پیدا کوئی کونپل نہیں ہونے دیتا

    روشنی اپنے خیالوں ہی سے کرنی ہوگی

    کوئی روشن کہیں مشعل نہیں ہونے دیتا

    چوں کہ مٹی کی بھی ایک اپنی الگ خوشبو ہے

    میں کہیں بھی اسے صندل نہیں ہونے دیتا

    اک پرندہ کہ جو سہتا ہے ہواؤں کا دباؤ

    اور پرواز کو پیدل نہیں ہونے دیتا

    ڈر ہے اس کو نظر آئے نہ کہیں ذہن کا عکس

    وہ مرا آئنہ صیقل نہیں ہونے دیتا

    ترا قانون ہے جنگل کا غنیمت ہے کہ تو

    مرے اس شہر کو جنگل نہیں ہونے دیتا

    چلو بات اس کی سنیں ایک عجب منطق سے

    جو کسی بات کو مہمل نہیں ہونے دیتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے