ہے کس کا انتظار کھلا گھر کا در بھی ہے
ہے کس کا انتظار کھلا گھر کا در بھی ہے
اور جلتا اک چراغ سر رہگزر بھی ہے
ہر لمحہ گھر کو لوٹ کے جانے کا بھی خیال
ہر لمحہ اس خیال سے دل کو حذر بھی ہے
تنہائیاں پکارتی رہتی ہیں آؤ آؤ
اے بیکسی بتا کہیں ان سے مفر بھی ہے
کس طرح کاٹی کیسے گزاری تمام عمر
وہ مل گیا تو ایسے سوالوں کا ڈر بھی ہے
کیوں کر نہ زندگی میں رہے وحشتوں سے کام
ہر لحظہ جب گماں ہو کوئی بام پر بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.