ہے میرے سر سے کوئی بوجھ اتارنے والا
ہے میرے سر سے کوئی بوجھ اتارنے والا
پکارتا ہے یہ ہر دم پکارنے والا
پھرا ہے یوں وہ رخ آئنہ نما مجھ سے
کوئی نہیں میری صورت سنوارنے والا
بنا ہوں سینۂ دریا کا بوجھ مدت سے
کوئی رہا ہی نہیں پار اتارنے والا
بدلتی جاتی ہے حالت زمیں کے چہرے کی
کہ آسماں ہے نیا روپ دھارنے والا
اتر کے کار گہہ فن میں فتح یاب ہوا
بساط دہر پہ ہر روز ہارنے والا
میں اپنے عہد کا صناع شہر ہوں زاہدؔ
مرا قلم ہے نئے نقش ابھارنے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.