ہے نہیں کوئی ناخدا دل کا
ہے نہیں کوئی ناخدا دل کا
دل ہی ہے ایک آسرا دل کا
چار سو بے خودی میں پھرتا ہے
کچھ ٹھکانا نہیں رہا دل کا
رسم دنیا کو کیوں یہ مانے گا
ہے الگ جگ سے قاعدہ دل کا
شیخ و پنڈت کو کوئی سمجھائے
رب سے رہتا ہے رابطہ دل کا
راہ انسانیت ہی اول ہے
ہے یقیناً یہ فلسفہ دل کا
دو جہاں بھی یہاں سما جائیں
کتنا پھیلا ہے دائرہ دل کا
لب تلک آ کے بات ہی بدلی
کیا کرے لفظ ترجمہ دل کا
عقل کب آئے گی تمہیں موناؔ
مانتے کیوں ہو تم کہا دل کا
- کتاب : Kahkashaan (Pg. 47)
- Author : Elizabeth Kurian Mona
- مطبع : Educational Publishing House (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.