ہے نگہباں رخ کا خال روئے دوست
ہے نگہباں رخ کا خال روئے دوست
حافظ قرآں ہوا ہندوئے دوست
ہم نہ ہوں پتھر ہو ہم پہلوئے دوست
آئینہ لوٹے بہار روئے دوست
پھر گئی جب نرگس جادوئے دوست
سب مسلماں ہو گئے ہندوئے دوست
بھا گئی ہے دل کو ایسی خوئے دوست
آتی ہے ہر گل سے مجھ کو بوئے دوست
ہے خیال عارض و گیسوئے دوست
گہ مسلمان ہوں کبھی ہندوئے دوست
سو بلائیں آ گئیں عشاق پر
جب کمر تک آ گئے گیسوئے دوست
ہڈیاں میری نہ کھانا اے ہما
دانت رکھتے ہیں سگان کوئے دوست
آگ بھڑکے کیوں نہ پہلو میں مرے
غیر ہیں واں آج ہم پہلوئے دوست
اصل یہ ہے نقل محراب حرم
سجدہ واجب ہے تہہ ابروئے دوست
تیغ ابرو پر کٹے لاکھوں گلے
بن گیا گنج شہیداں کوئے دوست
دل ہوا مفتوں نگاہ یار کا
شیر افگن ہیں مگر آہوئے دوست
بعد مردن قبر میں آٹھوں پہر
آئے گا مجھ کو خیال روئے دوست
پھر رہا ہے آج پتلی کی طرح
میری آنکھوں میں قد دل جوئے دوست
ہے خیال خال مشکیں رات دن
دل کو میرے جان لو مشکوئے دوست
اب وہی سر ہے کہ ٹکراتا ہوں میں
وصل میں یہ تھا سر زانوئے دوست
کیا کوئی آفت ابھی باقی ہے اور
لے چلا ہے دل مجھے پھر سوئے دوست
لے اڑی بے ساختہ دل کو مرے
آ گئی جس دم ہوائے کوئے دوست
رنگ الفت سے مٹا زنگ دوئی
ہو گئی ہے مجھ میں پیدا بوئے دوست
غیرت منصور ہوں میں اے حبیبؔ
ہر گھڑی ہوں صرف ہا و ہوئے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.