Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے قحط نہ طوفاں نہ کوئی خوف وبا کا

سعید احمد اختر

ہے قحط نہ طوفاں نہ کوئی خوف وبا کا

سعید احمد اختر

MORE BYسعید احمد اختر

    ہے قحط نہ طوفاں نہ کوئی خوف وبا کا

    اس دیس پہ سایہ ہے کسی اور بلا کا

    ہر شام سسکتی ہوئی فریاد کی وادی

    ہر صبح سلگتا ہوا صحرا ہے صدا کا

    اپنا تو نہیں تھا میں کبھی اور غموں نے

    مارا مجھے ایسا رہا تیرا نہ خدا کا

    پھیلے ہوئے ہر سمت جہاں حرص و ہوس ہوں

    پھولے گا پھلے گا وہاں کیا پیڑ وفا کا

    ہاتھوں کی لکیریں تجھے کیا سمت دکھائیں

    سن وقت کی آواز کو رخ دیکھ ہوا کا

    لقمان و مسیحا نے بھی کوشش تو بہت کی

    ہوتا ہے اثر اس پہ دعا کا نہ دوا کا

    اس بار جو نغمہ تری یادوں سے اٹھا ہے

    مشکل ہے کہ پابند ہو الفاظ و صدا کا

    اتنی ترے انصاف کی دیکھی ہیں مثالیں

    لگتا ہی نہیں ملک ترا ملک خدا کا

    سمجھا تھا وہ اندر کہیں پیوست ہے مجھ میں

    دیکھا تو مرے ہاتھ میں آنچل تھا صبا کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے