Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے سنا سا مگر جدا سا لگے

زویا راؤ وفا

ہے سنا سا مگر جدا سا لگے

زویا راؤ وفا

MORE BYزویا راؤ وفا

    ہے سنا سا مگر جدا سا لگے

    نام اس کا ہمیں بھلا سا لگے

    اس کو چاہا نہیں ہے سمجھا ہے

    یہ ریاض اس کو مشغلہ سا لگے

    اس کی تہمت میں ہے محبت بھی

    ہو کے پتھر بھی آئنہ سا لگے

    اس کے ہونٹوں سے نام بھی اپنا

    ایک مجذوب کی صدا سا لگے

    ایک پل میں لگے وہ ہے یک جاں

    دوسرے پل میں دوسرا سا لگے

    کیوں نہ پیار آئے ایسے لہجے پر

    جس میں غصہ بھی التجا سا لگے

    ہم کو سمجھے بغیر چاہا تھا

    اس کی الفت تو حادثہ سا لگے

    عشق کے ع سے نہیں واقف

    وہ جنہیں عشق بد دعا سا لگے

    پھر محبت تو شرک ہے اس سے

    آدمی ہو کے جو خدا سا لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے