Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے وہی معرکۂ نیکی و شر میرے بعد

علی جواد زیدی

ہے وہی معرکۂ نیکی و شر میرے بعد

علی جواد زیدی

MORE BYعلی جواد زیدی

    ہے وہی معرکۂ نیکی و شر میرے بعد

    تھم نہ جائیں کہیں یاران سفر میرے بعد

    کم ہیں ایسے جو کریں عرض ہنر میرے بعد

    آج غم ناک سے ہیں اہل نظر میرے بعد

    چند ساعت کے لئے رک بھی گیا رو بھی لیا

    کارواں پھر بھی ہے سرگرم سفر میرے بعد

    جذب تھیں جس میں مرے خون وفا کی چھینٹیں

    بن گیا سجدہ گہہ خلق وہ در میرے بعد

    ہجر کی رات لرزتا ہی رہا پلکوں پر

    قطرۂ اشک بنا نجم سحر میرے بعد

    شاید اے دوست تماشاؤں کے ہنگاموں میں

    یاد آئے مری محتاط نظر میرے بعد

    آج انجان بنو بھول بھی جاؤ لیکن

    کیا کرو گے مری یاد آئے اگر میرے بعد

    کیوں بچھاتے ہو مری راہ میں کانٹے یارو

    خیر جاری سے بدل جائے گا شر میرے بعد

    اب بھی شور قدم راہرواں ہے تو وہی

    پھر بھی سونی ہے تری راہ گزر میرے بعد

    کیا کوئی اور بناتا تھا نشیمن اپنا

    پھر اسی شاخ پہ ہے رقص شرر میرے بعد

    اک مری یاد کی مشعل کے سوا کچھ بھی نہ ہو

    رات اس طرح سے بھی ہوگی بسر میرے بعد

    یہ تموج یہ تلاطم یہ شہادت یہ شہود

    ختم ہے منزل اول کا سفر میرے بعد

    اشک آنکھوں میں بھرے اس نے بھی دیکھا زیدیؔ

    آج محفل کو بہ انداز دگر میرے بعد

    مأخذ :
    • کتاب : Nasiim-e-Dasht-e-Aarzoo (Pg. 79)
    • Author : Ali jawad Zaidi
    • مطبع : Ali jawad Zaidi (1982)
    • اشاعت : 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے