ہے وہی منظر خوں رنگ جہاں تک دیکھوں
ہے وہی منظر خوں رنگ جہاں تک دیکھوں
میں فقط ایک ہی تصویر کہاں تک دیکھوں
نیند ٹوٹی ہے مرے خواب کہاں ٹوٹے ہیں
عکس تیرا ہی حقیقت سے گماں تک دیکھوں
اتنی وسعت سے مری قلب و نظر کو مولیٰ
آنکھ صحرا پہ دھروں آب رواں تک دیکھوں
رت کوئی آئے کبھی پھول کھلانے والی
کب تلک آگ ہر اک صحن و مکاں تک دیکھوں
آئنہ ہوتے ہوئے اپنا عروج اور زوال
مطلع صبح سے مغرب کی اذاں تک دیکھوں
بعد اللہ کے وہ ہے مری شہ رگ کے قریب
کب مرے دل کی صدا جاتی ہے ماں تک دیکھوں
دل کی دہلیز ہی سے لوٹ گیا وہ رخشاںؔ
چاہتی تھی میں جسے جسم سے جاں تک دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.