ہے زیر زمیں سایہ تو بالائے زمیں دھوپ
ہے زیر زمیں سایہ تو بالائے زمیں دھوپ
دنیا بھی دو رنگی ہے کہیں چھاؤں کہیں دھوپ
ہے نور رخ یار زمانہ میں فروزاں
کہتے ہیں غلط سب یہ نہیں دھوپ نہیں دھوپ
اس طرح کی ضد ہے اسے ہر بات میں مجھ سے
کہتا ہوں میں سایہ تو وہ کہتا ہے نہیں دھوپ
اللہ رے ترے گرمئ عارض کی شرارت
خورشید چھپا شرم سے نکلی نہ کہیں دھوپ
ہم پلہ ہوئے یار کی افشاں سے نہ رونقؔ
چمکی تو بہت کچھ صفت مہر مبیں دھوپ
- کتاب : intekhaabe-e-sukhan(jild-duum) (Pg. 112)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.