ہیں اہل چمن حیراں یہ کیسی بہار آئی
ہیں اہل چمن حیراں یہ کیسی بہار آئی
ہیں پھول کھلے لیکن ہے رنگ نہ رعنائی
ان کے رخ رنگیں سے اس ساعد سیمیں سے
پھولوں نے پھبن پائی سورج نے ضیا پائی
سب میکدے ویراں ہیں سنسان گلستاں ہیں
کہنے کو گھٹا چھائی کہنے کو بہار آئی
مدہوشی و مستی کا انداز نرالا ہے
مے رندوں نے پی کم ہی پیمانوں سے چھلکائی
تنہائی میں رہ کر بھی تنہا نہیں ہوتے ہم
تنہائی میں یادوں کی جب چلتی ہے پروائی
اس دور میں جینا بھی کچھ کم نہیں مرنے سے
ناکردہ گناہوں کی جیسے ہو سزا پائی
ہنستے ہوئے مرنے کو تیار جو رہتے ہیں
ایسے ہی جیالوں نے جینے کی ادا پائی
اس دور کے انساں کا انداز نرالا ہے
اپنے کو عدو سمجھیں غیروں سے شناسائی
- کتاب : Harf Harf Khowab (Pg. 47)
- Author : asi ramnagari
- مطبع : Nasim Pathara Po. Moghalsarai (Varansi) (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.