ہیں اور کئی ریت کے طوفاں مرے آگے
دلچسپ معلومات
معزرت کے ساتھ غالبؔ کی نذر ان ہی کے قافیہ میں
ہیں اور کئی ریت کے طوفاں مرے آگے
پھیلے گا ابھی اور بیاباں مرے آگے
باہر نہیں کوئی بھی مری حد نظر سے
مخفی ہے کوئی کوئی نمایاں مرے آگے
ہستی مری صحرا ہے سراب اس کا مقدر
آخر اسے ہونا ہے پشیماں مرے آگے
ہوں میل کے پتھر کی طرح راہ گزر میں
منزل پہ نظر رکھتے ہیں انساں مرے آگے
طے ہو نہ سکی دورئ منزل یہ الگ ہے
ہر موڑ پہ روشن رہا امکاں مرے آگے
کاندھے پہ مرے بوجھ رہا رخت سفر کا
یوں نکلا کیے بے سر و ساماں مرے آگے
جو صلح و صفائی میں ہیں پیچھے ابھی راہیؔ
رہتے ہیں بہم دست و گریباں مرے آگے
- کتاب : Kulliyat-e-Rahi (Pg. 245)
- Author : Ghulam Murtaza Rahi
- مطبع : Educational Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.