ہیں لاپتہ زمانے سے سارے کے سارے خواب
ہیں لاپتہ زمانے سے سارے کے سارے خواب
کس کے بدن سے لپٹے ہوئے ہیں ہمارے خواب
میں شام کی بلائیں لوں یا بوسہ صبح کا
بکھرے پڑے ہیں رات کے دونوں کنارے خواب
تم چھت پہ آتے جاتے رہوگے اسی طرح
تو دیکھنے لگیں گے سبھی کے ستارے خواب
مانا سجا سنوار کے بھیجے گئے ہو تم
آئینے بھی تو دیکھ رہے ہیں تمہارے خواب
اپنی تو ساری عمر پس و پیش میں کٹی
سو بار زیب تن کئے سو بار اتارے خواب
نظریں بھی کیا گزارتے ہم بوریا نشیں
اس نے بھی سرفراز کئے سب گزارے خواب
مشکل یہ آ پڑی ہے کہ کس دیس جائیں گے
ہم تار تار لوگ لیے اتنے سارے خواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.