ہیں سو طرح کے رنگ ہر اک نقش پا میں دیکھ
ہیں سو طرح کے رنگ ہر اک نقش پا میں دیکھ
انساں کا حسن آئنۂ ارتقا میں دیکھ
یوں ہی نہیں یہ برتریٔ نسل آدمی
گزرے ہیں کیسے حادثے سعئ بقا میں دیکھ
صرف نظر ہیں وقت کی پنہائیاں تمام
دنیائے نارسا مری فکر رسا میں دیکھ
یہ روشنی تو لو ہے اسی اک چراغ کی
تزئین دہر ذہن کی نشو و نما میں دیکھ
اس کاروبار جان و جسد پر نگاہ ڈال
ہیں کیسی کیسی نعمتیں آب و ہوا میں دیکھ
یاں کتنے لوگ مر کے امر ہو گئے نہ پوچھ
کیا صورتیں بقا کی ہیں راہ فنا میں دیکھ
سن تو خرام وقت میں ہیں کیسی آہٹیں
کیا رنگ پر فشاں ہیں غبار ہوا میں دیکھ
اکبرؔ ہے ایک محشر علم و خبر دماغ
شور حیات خانۂ بیم و رجا میں دیکھ
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 173)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.